اسلام آباد کے ایک ہسپتال کے کونے میں بیٹھا نوجوان ڈاکٹر عمران، اپنی لیب کوٹ کی جیب میں ہاتھ ڈالے سوچوں میں گم تھا۔ کل ہی اس نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنے دل کی بات زینب تک پہنچائے گا۔ زینب... وہ فلسطینی لڑکی جو غزہ کی ویرانوں سے نکل کر پاکستان کی دھرتی پر میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے آئی تھی۔ اس کے چہرے پر اکثر نظر آنے والی سکون کی لہر اور بات چیت میں جھلکتی عاجزی نے عمران کے دل کو چُھو لیا تھا۔ مگر جب اس نے اپنے جذبات کا اظہار کیا تو زینب نے نرم لہجے میں جواب دیا، "میں ابو سے پوچھے بغیر کچھ نہیں کہہ سکتی۔"
زینب کے ابو، محمود حسن، غزہ کی جنگ زدہ گلیوں میں رہتے تھے۔ بیٹی کی فون کال سنتے ہی ان کی پیشانی پر شکنیں ابھر آئیں۔ انہوں نے فوراً ایک پرانے دوست ڈاکٹر یاسر کو فون کیا، جو پاکستان میں فلسطینی طلبہ کی مدد کرنے والے معروف رضاکار تھے۔ محمود نے آواز میں گھمبیرتا لیے کہا، "زینب کی بات سنی ہے؟ اس نوجوان کے بارے میں ہر وہ چیز بتاؤ جو تم جانتے ہو۔"
ڈاکٹر یاسر نے عمران کے کامیاب کیریئر، اسلام آباد کے پوش علاقے میں بنے اس کے بنگلے، اور زمینوں کے پلاٹوں کی تفصیل بتانی شروع کی۔ "وہ بہت مستقل مزاج لڑکا ہے، آپ کی بیٹی کو کسی چیز کی کمی نہیں ہوگی..." وہ مزید کہنے ہی لگے تھے کہ محمود نے اچانک آواز کاٹی، "ڈاکٹر صاحب! یہ سب چھوڑیں۔ مجھے یہ بتائیں... کیا وہ فجر کی نماز پابندی سے پڑھتا ہے؟ کیا اس کے دل میں خوفِ خدا ہے؟"
یاسر کی زبان پر الفاظ جمنے لگے۔ عمران کی شاندار ڈگریاں، پراپرٹیز، اور بینک بیلنس کے تو ان کے پاس ٹن کے ٹکڑے تھے، مگر اس کے روزمرہ کے معمولات، اس کی عبادات... یہ وہ سوال تھے جن پر انہوں نے کبھی غور ہی نہیں کیا تھا۔ خاموشی نے فون لائن پر قبضہ کر لیا۔ محمود نے گہری سانس لے کر کہا، "اگر وہ اللہ کا بندہ وفادار نہیں، تو میری بیٹی کا کیسے ہوگا؟ ہماری بیٹیاں ہماری عزت ہیں، ڈاکٹر صاحب۔ ہم انہیں اُس گھر نہیں بھیجتے جہاں رب کے حقوق پامال ہوں۔"
زینب کو جب ابو کا فیصلہ پتا چلا تو اس کی آنکھوں میں نمی تھی، مگر دل کو سکون تھا۔ وہ جانتے تھے کہ ابو کی نظر میں دنیاوی کامیابیاں اس وقت تک بے معنی ہیں جب تک ان کی بنیاد ایمان پر نہ ہو۔ عمران نے جب جواب سنا تو اس کے پاؤں تلے سے زمین کھسک گئی۔ وہ سمجھ چکا تھا کہ دولت اور ڈگریاں محبت کو خرید نہیں سکتیں... وفا کی سب سے پہلی شرط تو دل کی پاکیزگی ہے۔
کہانی کا یہ موڑ سن کر ڈاکٹر یاسر نے اپنی ڈائری میں لکھا، *"آج سیکھا کہ انسان کی عظمت اس کے کریڈٹ کارڈز میں نہیں، اس کے سجدوں میں ہوتی ہے۔"*
خزانہ جنات کا پرانے وقتوں کی بات ہے، ایک گاؤں میں عبداللہ نام کا ایک نیک دل تاجر رہتا تھا۔ اللہ نے اسے خوب رزق عطا …
byNest of Novels September 11, 2025
JSON Variables
Welcome to Nest of Novels! Here, you'll find a collection of captivating Urdu novels, stories, horror tales, and moral stories. Stay tuned for the latest updates and new releases!