پیارے دوستو ہمارے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا سحری اور افطاری کا انداز سادگی برکت اور اعتدال کا بہترین نمونہ تھا اپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ صرف خود سحری فرماتے بلکہ دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دے دے کیونکہ سحری روزے کو اسان بنانے اور اللہ کی رحمت پانے کا ذریعہ ہے لیکن پیارے دوستو کیا اپ یہ جانتے ہیں کہ ہمارے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح سحری اور افطاری کیا کرتے تھے اور کون کون سی چیزیں کھانا پسند فرماتے تھے اج کی اس ویڈیو میں ہم اپ کو پورا واقعہ بتائیں گے جسے دیکھ کر اپ بھی ہمارے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر عمل کر سکیں گے لہذا ویڈیو کو اخر تک ضرور دیکھیں پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے اپنی حیات زندگی میں نو رمضان دیکھے ہیں یعنی کہ نو رمضان گزارے ہیں دسویں رمضان کے شروع ہونے سے پہلے اپ اس دنیا سے پردہ فرما گئے یعنی کہ اپ اللہ تعالی کے پاس تشریف لے گئے۔
اس طرح سے اپ نے اپنی زندگی میں روزے فرض ہونے سے لے کر وفات تک کل نو رمضان گزارے پیارے دوستو رمضان المبارک کے مہینے میں حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے معمولات عبادات اور ریاضت عام دنوں کے مقابلے میں کافی بڑھ جاتی تھی اس مہینے میں اللہ تعالی کی نزدیکی اور محبت اپنے عروج پر ہوتی اسی شوق اور محبت میں اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم راتوں کے قیام نماز اور عبادت کو بھی بڑھا دیتے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے انہی معمولات کا ذکر کیا جاتا ہے تاکہ ہم بھی اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے رسم و رواج پر عمل کر کے اس مہینے کی برکتوں اور سعادتوں کو حاصل کر سکیں حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو رمضان المبارک سے اتنی زیادہ محبت تھی کہ اپ اکثر اس مہینے کو پانے کی دعا فرمایا کرتے تھے رمضان المبارک کی امد کا اہتمام ماہ شعبان میں ہی بہت زیادہ عبادت اور روزوں کے ساتھ شروع ہو جاتا تھا حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اس مبارک مہینے کا خوش امدید کہہ کر استقبال کرتے تھے اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے سوالیہ انداز میں صحابہ اکرام سے رمضان کے استقبال کے بارے میں پوچھ کر اس مہینے کی برکت اور اہمیت کو اور بھی واضح کیا جب رمضان کا مہینہ اتا تو حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم صحابہ کرام سے درخواست فرماتے تم کس کا استقبال کر رہے ہو اور تمہارا کون استقبال کر رہا ہے اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے یہ تین بار فرمایا اس پر حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کیا کوئی وحی وحی اترنے والی ہے یا کسی دشمن سے جنگ ہونے والی ہے تو حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے پھر اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا تم رمضان کا استقبال کر رہے ہو اس کی پہلی
رات تمام اہل قبلہ کو معاف کر دیا جاتا ہے سبحان اللہ ۔ آ پیارے دوستو جب مسلمانوں کو مشرکین مکہ کے مظالم سے تنگ ا کر رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ہجرت مدینہ کا حکم دیا تو حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ بھی مدینہ منورہ ہجرت فرما گئے مدینہ میں حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ اپنے محبوب کی تمنا لیے راہوں میں انکھیں بچھائے انتظار کیا کرتے تھے دن رات دعائیں کیا کرتے اے اللہ میرے محبوب محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی حفاظت فرما زمین کی تنابیں سمیٹ لے اور میرے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو جلد سے جلد مدینہ پہنچا دے جب ہمارے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم مدینہ تشریف لے ائے تو حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ کی خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا وہ قدموں پر نثار ہوتے چلے گئے پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جب سحری فرماتے تھے تو بالکل اخری وقت میں کرتے تھے ادھر حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہا اذان دے رہے ہوتے اور ادھر اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اپنا اخری لقمہ کھا رہے ہوتے اور جب سورج ڈوبتا تو اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے اپنے منہ میں کھجور رکھ کر افطار فرمایا اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ایسا کیوں کرتے تھے تاکہ اپنی امت پرباقی اپنی امت پر بھوک کا وقت کم سے کم ا سکے ایک مرتبہ اللہ کے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سحری کے وقت بکرے کی سری کھا رہے تھے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ بھی ساتھ تھے اتنے میں حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ ائے اور عرض کرنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم وقت ختم ہو گیا ہے میں اذان دینے جا رہا ہوں اپ برائے کرم کھانا پینا بند کر دیں یہ کہہ کر حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ اذان دینے چلے گئے اور تیاری کرنے لگے لیکن اتنے میں حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو خیال ایا پتہ نہیں میرے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے کھانا پینا بند کیا ہے یا نہیں وہ فورا واپس ائے اور دیکھا کہ ابھی بھی ہمارے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سحری فرما رہے تھے یہ دیکھ حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ کہنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اللہ کی قسم سحری کا وقت ختم ہو گیا ہے صبح ہو گئی ہے یہ سن کر اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ نیچے کر لیے اور فرمایا اے بلال ابھی وقت باقی تھا لیکن تیری قسم کھانے کی وجہ سے اللہ نے اس وقت کو پہلے ہی ختم کر دیا تاکہ تیری قسم کہیں جھوٹی نہ ثابت ہو جائے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا اگر بلال قسم نہ کھاتے تو جب تک میرے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سحری کرتے رہتے تب تک صبح صادق نہیں ہوتی کسی نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اپ نے سحری کیوں جاری رکھی تو اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بلال اپنے اندازے کے مطابق سحری کے ختم ہونے کا اعلان کر رہے تھے جبکہ میری نظر افتاب سورج کے اس مرکز پر تھی جہاں ابھی بھی سحری کا وقت باقی تھا لیکن جیسے ہی حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ نے قسم کھائی تو اللہ تعالی نے ان کی قسم کو سچا کرنے کے لیے سورج کو حرکت دی اور وہاں پہنچا دیا جہاں سحری کا وقت ختم ہوتا ہے سبحان اللہ اللہ تعالی ہمیں بھی اپنے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین یا رب العالمین ۔
پیارے دوستو ایک مرتبہ حضرت ابو عبیدہ بن زراہ رضی اللہ تعالی عنہ بکرا پکا رہے تھے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا مجھے اگلے بازو دستی کا گوشت پکڑاؤ پھر اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے اسے نوش فرمایا اور دوبارہ فرمایا مجھے دستی کا گوشت پکڑاؤ وہ بھی اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے نوش فرمایا پھر تیسری بار فرمایا مجھے دستی کا گوشت پکڑاؤ اس پر حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم بکرے کے تو صرف دو ہی باجو دسی ہوتے ہیں تو اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا اگر تو دیگ میں ہاتھ ڈالتا اور نکالتا تو اللہ مجھے تب تک دستیاں نکال کر دیتا رہتا جب تک میں نہ رکتا سبحان اللہ پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو دستی کا گوشت بہت پسند تھا اس کے علاوہ اپ کو دودھ کھجور کدو اور شوربے والی ہانڈی بہت پسند تھی اپ ہمیشہ تازہ روٹی کھاتے یا پھر پھانکا فرماتے اپ نے کبھی بھی باسی کھانا نہیں کھایا صرف ایک مرتبہ فتح ہے مکہ کے موقع پر حضرت ام ہانی رضی اللہ تعالی عنہ کے گھر باسی روٹی کھائی اس کے علاوہ کبھی باسی روٹی نہیں کھائی اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت ہے اور فرمایا جس نے رمضان میں کسی روزہ دار کو افطار کرایا اس کے لیے گناہوں کی معافی اور جہنم سے نجات کا جریہ ہوگا اللہ تعالی قیامت کے دن اسے حوض کوثر سے پانی پلائے گا ایک روایت میں اتا ہے سحری کا کھانا برکت والا ہے لیکن واجب نہیں کیونکہ نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اور اپ کے صحابہ اکرام رضی اللہ تعالی عنہم نے لگاتار روزے رکھے اور ان میں سحری کا ذکر نہیں ملتا بعض علماء کے نزدیک سحری کا کھانا سنت ہے اور کچھ علماء کے نزدیک مستحب لیکن اس بات پر سب متفق ہیں کہ بغیر سحری کے بھی روزہ صحیح ہوگا اگر کوئی جان بوجھ کر سحری نہ کرے یا نیند کی وجہ سے سحری چھوٹ جائے تب بھی روزہ صحیح رہے گا لیکن بہتر یہی ہے کہ سحری کے وقت کچھ نہ کچھ ضرور کھا لیا جائے ۔
حضرت عمر بن عاص رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ہم نے نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ہمارے اور اہل کتاب کے روزوں میں فرق سحری کھانے کا ہے پیارے دوستو میں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سحری کھا رہے تھے اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ برکت ہے جو اللہ تعالی نے تمہیں عطا فرمائی ہے تو اسے مت چھوڑنا حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ایک طویل حدیث میں اتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رمضان المبارک میں کسی روزہ دار کا روزہ افطار کروائے وہ گناہوں کی مغفرت کا باعث ہوگا اور جہنم کی اگ سے نجات کا ذریعہ بنے گا اللہ تعالی اسے روزے دار کے برابر ثواب عطا فرمائے گا اور روزے دار کے ثواب میں بھی کوئی کمی نہیں ہوگی پھر رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالی یہ ثواب اس شخص کو بھی دیتا ہے جو کسی کا روزہ دودھ کے ایک گھونٹ ایک کھجور یا پانی کے ایک گھونٹ سے افطار کروائے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا انسان کے ہر نیک عمل کا اجر ثواب 10 گنا سے سات سو گنا تک بڑھا دیا جاتا ہے اللہ تعالی فرماتا ہے مگر روزہ خاص میرے لیے ہے اور اس کا بدلہ بدلہ میں خود دوں گا کیونکہ بندہ اپنی خواہشات اور کھانے پینے کو صرف میری رضا کے لیے چھوڑتا ہے روزے دار کے لیے دو خوشیاں ہیں ویٹ افطار کے وقت دو اپنے رب سے ملاقات کے وقت اور روزے دار کے منہ کی بو اللہ تعالی کو مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسند ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا روزہ ایک ڈھال سپر ہے اگر کسی کا روزے کا دن ہو تو اسے غلط باتیں نہیں کرنی چاہیے پیارے دوستو حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم مغرب کی نماز سے پہلے چند کھجوروں سے افطاری فرماتے تھے یعنی کہ اپ تازہ کھجور سے روزہ کھولتے تھے اگر تازہ کھجور نہ ملتی تو سوکھی کھجور چھوارے سے افطار فرماتے اگر کبھی سوکھی کھجور بھی نہ ملتی تو اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کچھ چلو پانی پی کر افطار فرماتے ایک اور حدیث پاک میں اتا ہے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہمیشہ انہی چیزوں سے افطار فرماتے تھے جو اگ پر پکی ہوئی نہ ہوتی یعنی کہ پھل اور فروٹ جیسی نیچرل چیزوں سے کیونکہ اپ کو اس طرح کی چیزوں سے افطار کرنا زیادہ پسند تھا اس لیے یاد رکھیے کھجور سے افطار کرنا مستحب بہتر ہے اگر تازہ کھجور نہ ملے تو سوکھی کھجور چھوارے سے روزہ کھولنا بہتر ہے اگر چھوارے بھی نہ ملیں تو پانی سے افطار کرنا بھی سنت ہے اس کے علاوہ جوس یا دودھ سے بھی روزہ کھولنا بہتر ہے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم افطار میں اگ پر پکی ہوئی چیزیں نہیں کھاتے تھے اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپ نے اسے منع کیا ہو بلکہ اپ نے ارشاد فرمایا افطار میں اگ پر پکی ہوئی چیزیں کھانے سے پیٹ کو اور معدے کو نقصان پہنچتا ہے اس لیے اپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم خود کو اس پریشانی سے بچانے کے لیے ایسا کیا کرتے تھے مگر اج کل جو دیکھنے میں اتا ہے وہ یہ ہے کہ زیادہ تر لوگ افطار میں سموسے اور پکوڑے ہی کھانا پسند کرتے ہیں مگر یاد رکھیے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ایسا کبھی نہیں کرتے تھے اب پیارے دوستو اب ہم اپ کو 10 ایسی چیزوں کے بارے میں بتاتے ہیں جو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو بے حد پسند تھیں اور جنہیں اپ شوق سے تشریف فرماتے تھے یاد رکھیے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا کھانا اور پینا بہت زیادہ تھا شہد زیتون کا تیل کدو ان چیزوں کو اپ بڑے شوق سے کھاتے تھے اپ اپنے منہ اور دانتوں کی صفائی کا بھی بہت زیادہ خیال رکھتے تھے اس لیے اپ کبھی بھی کچا پیاز اور لہسن نہیں کھاتے تھے کیونکہ اپ کو ان کی بدبو پسند نہیں تھی یاد رکھیے اگر اللہ کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو کوئی چیز یا کھانا پسند نہ اتا تو اپ بس اسے چھوڑ دیتے تھے مگر اسے برا نہیں کہتے تھے ۔
حدیث پاک میں آتا ہے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم جس بھی حلال کھانے کو پاتے اسے تشریف فرما دے اب پیارے دوستو ائیے جانتے ہیں وہ 10 چیزیں جو اللہ کے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو بہت پسند تھی ایک کھجور اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو سب سے زیادہ کھجور پسند تھی اپ چند کھجوروں سے افطار فرماتے تھے تازہ کھجور سے روزہ کھولتے تھے اگر تازہ کھجور نہ ملتی تو سوکھی کھجور چھوارے سے افطار فرماتے تھے اگر سوکھی کھجور بھی نہ ملتی تو پانی سے افطار فرماتے تھے ۔ کھجوروں میں بھی اپ کو سب سے زیادہ اجوہ کھجور پسند تھی پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا جس گھر میں کھجور ہوتی ہے اس گھر میں کبھی بھی پھانکا نہیں ہوتا دو انگور پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو انگور کھانا بھی بہت پسند تھا اپ انگور بڑے ہی شوق سے کھاتے تھے کیونکہ یہ انسانی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند پھل ہے تین انار پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو انار کھانا بھی بہت زیادہ پسند تھا اپ انار کو بھی بڑے شوق سے کھاتے تھے اپ نے فرمایا انار جنت کے پھلوں میں سے ایک پھل ہے چار انجیر پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی پسندیدہ غذائوں میں سے ایک غذا انجیر بھی ہے اپ نے فرمایا انجیر بھی جنت کے پھلوں میں سے ایک پھل ہے کیونکہ جنت میں جتنے بھی پھل ہوں گے وہ انجیر کی طرح ہوں گے ان میں انجیر کی طرح نہ کوئی چھلکا ہوگا نہ ہی کوئی گٹھلی اپ نے یہ بھی فرمایا کہ انجیر کا پھل کئی طرح کی بیماریوں کو بھی روکتا ہے پانچ تربوز پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو افطاری میں تربوز بھی بہت زیادہ پسند تھا اپ اکثر تربوز کو کھجور کے ساتھ ملا کر کھاتے تھے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اکثر تربوز کو کھجوروں کے ساتھ ملا کر کھاتے تھے چھ دودھ پیارے دوستو دودھ بھی ہمارے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی پسندیدہ غزا میں سے ایک غزا تھی اپ کو دودھ بہت زیادہ پسند تھا اپ اکثر گائیں اور بکری کا دودھ استعمال کرتے تھے۔
کبھی دودھ کو اکیلا اور کبھی پانی میں ملا کر پینا پسند کرتے تھے سات شہد پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو شہد بھی بہت زیادہ پسند تھا اپ اکثر شہد کا استعمال کرتے تھے شہد کا ذکر قران پاک میں بھی کئی بار ایا ہے اٹھ گوشت مانس پیارے دوستو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو گوشت کھانا بھی بہت پسند تھا اپ نے فرمایا دنیا اور جنت دونوں جگہ سبھی کھانے کا سردار گوشت ہوگا اپ کو شوربے والا گوشت زیادہ پسند تھا حدیث پاک میں اتا ہے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم شوربے والے اور بھنے ہوئے گوشت کو زیادہ شوق سے تشریف فرماتے تھے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو جو کی روٹی بھی بہت زیادہ پسند تھی اپ مقصد جو کی روٹی کھانا پسند کرتے تھے بنا چھینے ہوئے اٹے کی موٹی روٹی تشریف فرماتے تھے چاول پیارے دوستو نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو چاول کھانا بھی بہت زیادہ پسند تھا اپ چاول کو بڑے شوق سے کھاتے تھے اپ نے فرمایا اللہ نے چاول کے دانوں میں بہت برکت رکھی ہے پیارے دوستو ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنے پیارے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی سنت پر چل کر سحری اور افطاری کریں اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں اسلامی طریقے سے سحری کرنے کی توفیق عطا فرمائے پیارے دوستو اپ لوگوں سے گزارش ہے کہ اس تحریر کو دوسرے لوگوں تک ضرور شیئر کریں کمنٹ میں سبحان اللہ ضرور لکھیں جزاک اللہ
کریم ﷺ کی سنت، رمضان المبارک، سحری اور افطاری، روزے کی فضیلت، افطار کرانے کی فضیلت، سنتِ نبوی، اسلامی تعلیمات، رمضان کے اعمال، روزے کے فوائد, اسلامی رہنمائی, دینِ اسلام, نبی کریم ﷺ کی پسندیدہ غذائیں, روزے کے مسنون طریقے, حدیث نبوی, سحری کی اہمیت
کمرہ نمبر 302 اور 500 سال پرانی قبر کا خوفناک راز – دو سچی ہارر کہانیاں" --- 2 خوفناک کہانیاں ☠️ "کمرہ نمبر 3…
byNest of Novels June 23, 2025
JSON Variables
Welcome to Nest of Novels! Here, you'll find a collection of captivating Urdu novels, stories, horror tales, and moral stories. Stay tuned for the latest updates and new releases!