کالی رات آسلام علیکم مجھے یہ کہانی جس نے سنائی اسی کی زبانی ملاحظہ فرمائیں میرا نام ماھم عاطف ھے یہ ان دنوں کی بات ھے جب ھمارا مکان دوبارہ گرا کر نیا بنایا جا رھا تھا میں اس وقت چار یا پانچ سال کی تھی ابھی میرا کوئی بھی اور بہن بھائی پیدا نہیں ہوا تھا ھمیں مجبوراً کچھ ماہ کے لیے کہیں بھی کراے پر مکان لیکر رھنا پڑا تھا ھمیں مکان ایک ویران سی جگ پر ھی مل سکا تھا جو لوگ کراچی کے رھایشی ھیں وہ جانتے ہیں کہ کراچی میں مکان بیت مشکلوں سے ھی ملتے ہیں چند ماہ کی بات تھی ھم دو کمروں کے مکان میں شفٹ ھو گئے تھے مجھے اچھے سے یاد بھی ھے ک امی خوش نہیں تھی ابوکی دکان تھی وہ جلدی ھی ملازم کے حوالے کر کے گھر ا جاتے تھے ھمارے گھر ڈے کافی فاصلوں پر ھی مکانات تھے کچھ دن تو خریت سے گزر گئے لیکن ایک دن ابو نے ا کر بتایا کہ ان کی امی بیت بیمار ھیں اور بہتر ھے کہ وہ ان کو لیکر ادھر ھی گاوں سے آ جائیں میرے نھنیال اور ددھیال دونوں سندھ کے ایک گوٹھ میں رھتے تھے یوں ابو نے کہا کہ وہ اج ھی کوشش کرینگے ک واپس آ جائیں ھمارا گاوں دور تھا امی اور میں بلکل اکیلی تھیں گھر میں ھمارے گھر فون نہیں تھا دن تو گزر ھی گیا مگر اب مغرب کی اذان شروع ھو چکی تھی امی نے نماز پڑھی اور گھر کا میں دروازہ بند کر کے کمرے بھی بند کر کے اندر مجھے لیکر سلانے لگ گیں وہ بار بار خود سے ھی کہتی ک اللہ کرے عاطف اج ھی واپس آ جائے مگر کافی انتظار کے بعد ابو جب واپس نہیں آ ے تو وہ سمجھ گئیں ک اب وہ صبح ھی آییں گے نئی جگ اوپر سے اکیلی امی ڈرپوک بھی تھیں بہت خیر ھم دونوں سو گئیں تو ادھی رات کو ھمارے صحن میں کسی کے قدموں کی آواز آئی جس سے ھم دونوں کی ھی آنکھ کھل گئی تھی میں نے کہا امی ابو ا گئے ہیں جس پر وہ ڈر گیں اور بولیں خاموش میں دبک گئی تھی اب کوئی چلتا ھوا ھمارے میں کمرے کے دروازے تک ا چکا تھا اور اب باقاعدہ طور پر معلوم ھو رھا تھا ک وہ دروازہ کھول رھا ھے کسی اوزار سے اس کمرے سے ھی معلق وہ کمرہ تھا جہاں میں اور امی تھیں امی فورا اٹھیں اور ھولے قدموں سے کچن سے بڑا سا مصحالا کوٹنے والا ڈنڈا اور بڑی چھری اٹھا لائیں وہ ڈر بھی رھیں تھیں اور مجھے لیکر کمرے کے ھی اندر بنے باتھ روم میں چلی گئیں اور اندر سے دروازے کو بند کر دیا باتھ کا دروازہ لوھے کا تھا مجھے مکمل چپ رھنے کا بولا اور ھم دونوں بیٹھ گئیں ان دنوں نیا نیا ھی موبائل فون بھی چلا ھوا تھا خیر کچھ دیر بعد کوئی چلتا ھوا ھمارے کمرے تک آیا یعنی مین دروازہ اس نے کھول لیا تھا اور دوسرے کمرے میں ان پہنچا تھا خوف ڈر کے مارے ھم دبکی ھوئی تھیں وہ چلتا ھوا کبھی ادھر کبھی ادھر گیا پھر اس نے لایٹ جلائی مگر بجلی چلی گئی تھی یہ ھماری قسمت ھی تھی ک بجلی بند ھو گئی تھی وہ سمجھ گیا کہ ھم باتھ ھی میں ھیں اب وہ باتھ کے دروازے کی طرف بڑھا اس نے اسے بھی ویسے ھی کھولنے کی کوشش کی جیسے ک پیلے کھلا تھا مگر وہ تو لکڑی کا دروازہ تھا کھل گیا مگر اب لوھے کا دروازہ تھا جسے وہ زور زور سے دھکیل رھا تھا ساتھ ساتھ بیت عجیب جنونی آوازیں نکال رھا تھا جسے سن کر ھم دونوں بلکل ساکت ھو چکی تھیں میں نے اپنی ماں کو کبھی اتنا بہادر پہلے نہیں دیکھا جتنی وہ آج مھجے لگی تھی مجھے سینے سے چمٹا کر بیٹھی تھی اور اس کے لب پر آیت الکرسی کا ورد تھا پھر وہ آیت کریمہ پڑھتی تھی پتا نہیں کون تھا وہ بہت زور سے دروازہ پیٹ رھا تھا ساتھ میں عجیب سی آوازیں تھیں ک میں بتا نہیں سکتی ھوں میری ماں سمجھ چکی تھی ک اب مشکل ترین مرحلہ ان پہنچا ھے باتھ روم کا روشدان کافی بڑا ھوا دار تھا میری ماں نے اس کی جالی لنگری کے ڈنڈے کو مار کر ٹیڑھی کی پھر اسے توڑا چھری سے پھاڑا اور مجھے کان میں کہا کہ میں تمہیں اس سے اوپر نکالتی ھوں تم باھر کی طرف کود جانا اور ڈرے بنا وہ گھر ھے وھاں کی بیل دیکر ان کو بتانا سب کچھ میں نہیں مانی ماں نے مجھے پیار دیکر سینے سے لگا کپھر بولا ک جلدی کرو وہ دروازہ توڑ دے گا جاؤ اور اس نے ایسا ھی کیا میں اسانی زے روشدان سے باھر کودی اور گری اونچائی زیادہ نہیں تھی مجھے ٹانگ پر لگی بھی مگر میں چھوٹی تھی مجھے رات تھی ڈر لگ رھا تھا میں وھاں سے بھاگی اور بھاگتی گرتی میں سڑک پر پہنچ گئی ایک موٹر بایک والا ا رھا تھا اس نے مجھے سڑک کنارے دیکھا تو پوچھنا میں نے اسے سب بتا دیا اس نے مھجے بیٹھایا اور ایک گھر کی بیل دیکر دو چار بندے اور ساتھ لیے کم سے کم آدھ گھنٹہ ھو چکا تھا وہ سب گیے تو دروازہ ٹوٹا ھوا تھا میں نے رونا شروع کر دیا امی امی ک کر تینون ادمیوں نے سب گھر چیک کیا وھاں کوئی بھی نہیں تھا البتہ باتھ کا دروازہ ٹیڑھا تھا مگر دروازہ بند ھی تھا انیوں نے بیت کوشش کی دروازہ کھولنے کی اوازیں بھی دیں مگر اندر سے خاموشی تھی پھر دو ادمی باتھ کے پچھلے حصے کی طرف گئے روشندان کی جالی ٹوٹی ھوئی تھی انیوں نے مجھے اٹھا کر دوبارہ روشدان کے اوپر چڑھایا اور کہا کہ اندر سے دروازہ کھول دو میں دوبارہ چڑھی اندر گئی تو دیکھا امی فرش پر بیوش پڑی تھیں میں نے بیت مشکلوں سے اندر سے دروازہ کھولا کیونک دروازہ ٹیڑھا ہو چکا تھا اور کنڈی بھی سخت تھی بیت مشکلوں سے دروازے کو کھولا انہوں نے امی کو اُٹھایا چارپائی پر کمبل دیکر لٹایا اتنے میں پولیس بھی ا چکی تھی امی کو ھسپتال بھیج دیا گیا جبک میں پولیس کسٹڈی میں تھی صبح ھو چکی تھی امی نے ھوش میں آتے ہی میرا پوچھا تھا میں گئی تو میری امی مھجے سینے سے لگا کر بہت روتی رھیں تھیں بقول پولیس کے ھمارے صحن میں بیت بڑے پاوں کے نشان تھے جو انسانی پاوں سے خاصے بڑے تھے تھے وہ جوتوں ھی کے مگر اتنے بڑے پاوں پھر دروازے جو لکڑی کے تھے وہ کسی بھی اوزار سے نہیں کھولے گئے تھے جبک باتھ روم کا دروازہ لوھے کا تھا اس لیے نہیں کھل سکا تھا کیونک پرانا دروازہ تھا جو بیت پایدار تھا جو بھی تھا وہ اکیلا تھا وہ پاوں کے نشان سڑک سے ھوتے ھوئے بہت اگے دور جنگل تک تھے وہ بیت گھنا جنگل تھا جہاں کوئی بھی نہیں جاتا تھا بحرحال ابو بھی ا گئے تھے میری امی نے بتایا ک جب انہوں نے مھجے باھر کی طرف بگا دیا تھا تو وہ بلکل تیار تھیں ک جو بھی ھو گا دیکھ لیں گے مگر کچھ دیر اس نے دروازہ پیٹا اور پھر عجیب و غریب سی آوازیں نکالتا ھوا خاموش ھو گیا میں نے سمجھ ک چلا گیا ھے میں نے کوشش ھمت کی ک نیچے دروازے کی سایڈ پر جو چھید تھا وھاں سے دیکھوں مگر اندھیرا تھا بلکل بجلی نہیں تھی میں دعا کرتی تھی ک اللہ کرے تم بحفاظت واپسی ا جاؤ تو میری جان نکل گئی وہ اسی روشندان تک پہنچ گیا تھا چونک وہ روشندان چھوٹا تھااندر کیسے آتا مگر اس نے اپنا ھاتھ اس میں ڈالا اس کا ھاتھ عام انسان کے ھاتھ سے کافی بڑا تھا اور پھر مھجے نہیں پتا ک ھوا کیا کیونک ڈر خوف سے میں بیوش تھی پولیس نے بہت کوشش کی مگر نہیں علم ھو سکا ک وہ تھا کوں اور اسے کیسے علم تھا ک اج گھر میں عورت اکیلی ھے یا وہ ھم پر نظر رکھے ھوئے تھا اس گھنے جنگل میں وہ گیا ھی کیوں وہ ایا کہاں سے تھا اج تک نہیں معلوم ھو سکا امید ھے اپ کو یہ سچی کہانی پسند آئی ھو گی اپنی قیمتی رائے دیجیے گا شکریہ بہت بہت اگر اپ یہ کہانیاں ہماری اواز نہیں سننا چاہتے ہو تو ابھی ہمارے چینل پر وزٹ کریں اور چینل کو سبسکرائب کرنا مت بھولیے گا چینل کا نام نیچے دیا گیا ہے @Karimvoice
کمرہ نمبر 302 اور 500 سال پرانی قبر کا خوفناک راز – دو سچی ہارر کہانیاں" --- 2 خوفناک کہانیاں ☠️ "کمرہ نمبر 3…
byNest of Novels June 23, 2025
JSON Variables
Welcome to Nest of Novels! Here, you'll find a collection of captivating Urdu novels, stories, horror tales, and moral stories. Stay tuned for the latest updates and new releases!