![]() |
"ایک سیب کا سفر اور انسان کی قسمت: سبق آموز حقیقی واقعہ جو آنکھیں کھول دے" |
ایک میاں بیوی موٹر سائیکل پر گھر جا رہے تھے، خاوند موٹر سائیکل چلا رہا تھا جب کہ بیوی گود میں سیبوں کا بیگ رکھ کر بیٹھی تھی‘ خاتون کا شاپنگ بیگ پھٹ گیا‘ اس میں سے ایک سرخ سیب نکلا‘ سڑک پر گرا اور لڑھکنے لگا‘ خاتون نے بیگ فوراً سنبھال لیا‘ سڑک پر رش تھا‘ درجنوں گاڑیاں‘ موٹر سائیکل اور سائیکل گزر رہے تھے‘ لگتا ایسے تھا کہ سیب کسی نہ کسی ٹائر کی زد میں آ کر چورا ہو جائے گا مگر سیب ہر گاڑی‘ ہر ٹائر سے بچتا ہوا تیزی سے آگے بڑھا اور لڑھکتا ہوا سڑک کے کنارے پہنچ گیا‘ کنارے پر پلی تھی اور پلی پر ایک بھکاری بیٹھا تھا‘ سیب لڑھکتا ہوابھکاری کے قریب آیا اور گیند کی طرح اچھل کر اس کی رینج میں آ گیا‘ بھکاری نے سیب اچکا‘ اپنی میلی اور گندی قمیض کے ساتھ رگڑ کر صاف کیا اور کچڑ کچڑ کھانے لگا‘ وہ آسمان کی طرف دیکھ کر مسکرا بھی رہا تھا۔
بھکاری سے پوچھا کہ یہ سیب تم تک کیسے پہنچ گیا؟
بھکاری نے قہقہہ لگایا اور بولا‘ میں نے ابھی ابھی ﷲ سے شکوہ کیا تھا یا باری تعالیٰ تیرے بندے کو سیب کھائے ہوئے مدت ہو گئی ہے اگر تم مہربانی کر دو تو میں بھی جاتے موسم کا سیب چکھ لوں اور پھر پتا نہیں کہاں سے یہ سیب آیا اور اچھل کر میرے ہاتھ تک پہنچ گیا‘بھکاری اس کے بعد شکر ادا کرنے لگا۔
ہماری آنکھیں کھولنے کے لیے یہ واقعہ کافی ہے، ﷲ تعالیٰ کس طرح چھوٹے چھوٹے واقعات سے اپنے ہونے کا ثبوت دیتا ہے۔
یہ سیب ایک بے سمت چیز کی طرح لڑھکتا جا رہا تھا، اور ہم سب کو لگ رہا تھا کہ وہ کسی بھی لمحے ضائع ہو جائے گا۔ لیکن قدرت کا نظام دیکھیں کہ وہ محفوظ رہا اور بالآخر اس کے لیے وہ منزل مقدر ہو گئی جو اس کے لیے بہترین تھی۔
یہی کچھ ہمارے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ اکثر نوجوانوں کو لگتا ہے کہ ان کی صلاحیتیں ضائع ہو رہی ہیں، یا وہ زندگی کی بھاگ دوڑ میں کہیں گم ہو رہے ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی قابلیت کو پہچان کر اس پر کام کرے، تو بالآخر وہ اس مقام تک پہنچ جاتا ہے جو اس کے لیے موزوں اور مقدر ہے۔
دوسری بات اگر ہم اپنے ٹیلنٹ کے بارے میں سچے جذبے سے دعا کریں، اور عملی طور پر اسے نکھارنے کے لیے کام کریں، تو مواقع خود بخود راستے میں آتے ہیں۔ کامیابی ان لوگوں کو ملتی ہے جو یقین اور محنت کے ساتھ اپنی صلاحیتوں پر کام کرتے ہیں۔
لہٰذا، نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو پہچانیں، ان پر یقین رکھیں اور محنت کریں۔ راستے مشکل ہو سکتے ہیں، مگر اگر ایک سیب ہر رکاوٹ سے بچ کر اپنی منزل پر پہنچ سکتا ہے، تو یقینی طور پر آپ ٹیلنٹڈ انسان بھی اپنی منزل تک پہنچ سکتے ہیں۔