![]() |
Paishgoi-e-Mustafa ﷺ: Fars ka Zawal aur Khusro Parvez ki Shikast |
السلام علیکم ڈیئر فرینڈز کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایک ایسی پیشگوئی جو صدیوں پہلے نبی کریم صلی اللہ علیہ ہ وسلم نے کی تھی کیسے حرف بہ حرف پوری ہو گئی آج کی ویڈیو میں ہم بات کریں گے اس حیران کن پیشگوئی کے بارے میں جس نے تاریخ کو بدل کر رکھ دیا اور آج بھی دنیا کے بڑے بڑے تاریخ دانوں کو یہ پیش گوئی حیران کر دیتی ہے ایران جو کہ قدیم زمانے میں فارس کے نام سے جانا جاتا تھا دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور سلطنت تھی اس کی عظمت اور شان کا مقابلہ کوئی بھی سلطنت نہیں کر سکتی تھی اور اسے شکست دینا ناممکن سمجھا جاتا تھا لیکن پھر ایک لمحہ آیا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنی بصیرت سے اس طاقتور سلطنت کے زوال کی پیش گوئی کی آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے یہ پیش گوئی کیوں کی اور پھر فارس یعنی موجودہ ایران کے ساتھ کیا ہوا یہ سب کچھ جاننے کے لیے اس ویڈیو کو خود بھی آخر تک ضرور دیکھیے گا اور اپنے دوستوں کے ساتھ بھی شیئر ضرور کیجئے گا ڈیئر فرینڈز سب سے پہلے بات کرتے ہیں اس واقعے کی جو اس پیشگوئی کا نقطہ آغاز تھا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اسلام کا پیغام دنیا کے مختلف حکمرانوں تک پہنچانے کا فیصلہ کیا تو ان میں ایک نام فارس کے بادشاہ خسرو پرویز کا بھی تھا خسرو پرویز جس کی بادشاہت اپنے وقت کی سب سے مضبوط اور طاقتور سلطنت تھی۔
اس کا غرور آسمان کی بلندیوں کو چھوتا تھا فارس کی عظمت اور شان کا ڈنکا پوری دنیا میں بجتا تھا اور خسر پرویز کا نام سن کر ہی دشمنوں کی ٹانگیں کانپ جاتی تھیں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے خسرو پرویز کو ایک خط بھیجا جس میں اسے اسلام کی دعوت دی گئی یہ خط آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی جانب سے محبت اور امن کا پیغام تھا مگر جب یہ خط خسرو پرویز تک پہنچا تو اس نے انتہائی توہین آمیز رویہ اپنایا جیسے ہی اس نے خط کو پڑھا اس کا غصہ بھڑ گیا اس نے دیکھا کہ خط میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا نام اس کے نام سے پہلے لکھا گیا تھا ۔
جو اس کی غرور بھری فطرت کو گوارا نہ ہوا اس نے خط کو اپنی آنکھوں کے سامنے پھاڑ دیا اور حکم دیا کہ عرب میں جا کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گرفتار کر کے اس کے سامنے پیش کیا جائے ڈیئر فرینڈز یہی وہ لمحہ تھا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ جس طرح اس نے میرے خط کو پھاڑا ہے اسی طرح اس کی سلطنت بھی ٹکڑوں میں بٹ جائے گی یہ پیش گوئی تھی جو بہت جلد حقیقت کا روپ دھارنے والی تھی ڈیئر فرینڈز یہاں ایک لمحہ ٹھہر کر سوچیے کہ اس وقت کسی نے بھی یہ تصور نہیں کیا تھا کہ فارس جیسی عظیم سلطنت جس کی طاقت کے چرچے دنیا بھر میں تھے کیسے مٹھی بھر مسلمانوں کے ہاتھوں شکست کھا سکتے ہیں اب سوال یہ ہے کہ اس پیشگوئی نے حقیقت کا روپ کیسے دھارا اور وہ کون سے حالات تھے جنہوں نے فارس کے اس طاقتور سلطنت کو زوال کی طرف دھکیل ڈیئر فرینڈز بظاہر خسرو پرویز کی سلطنت مضبوط اور ناقابل تسخیر نظر آتی تھی مگر اس کے اندرونی مسائل پہلے ہی سر اٹھا رہے تھے خسرو پرویز کی حکمرانی کے دوران سلطنت کے اندر اقتدار کی کشمکش عروج پر تھی طاقت کے لالچ میں اس کے بیٹے نے اپنی 18 بھائیوں کو قتل کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور خسو پرویز کو قید کر دیا کچھ ہی عرصے بعد خسرو پرویز قید میں انتقال کر گیا مگر اس کے بیٹے کی قسمت زیادہ دیر وفا نہ کر سکی اور وہ بھی بیماری کا شکار ہو کر مر گیا اس کے بعد فارس کے حکمرانی ایک کے بعد ایک کئی حکمرانوں نے سنبھالی مگر کوئی بھی زیادہ عرصے تک حکومت نہ کر سکا شاہی خاندان کی بربادی اور داخلی سازشوں کی وجہ سے سلطنت اندر سے کمزور ہوتی گئی درباریوں اور حکومتی عہدے داروں کے درمیان اختلافات نے سلطنت کو مزید زوال پذیر کر دیا لہذا یہاں سے ایک دلچسپ موڑ کا آغاز ہوا فارس کے اس داخلی کشمکش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ارد گرد کے علاقوں کے قبائل اور دشمن فورا حرکت میں آگئے انہوں نے سلطنت کی کمزوری کا فائدہ اٹھایا اور حملے شروع کر دیے اس دوران مسلمانوں کی قیادت نے بھی ان حالات کو بغور دیکھا اور اپنی جنگ حکمت عملی ترتیب دی۔
یہ دور مسلمانوں کی زبردست حکمت عملی اور اللہ پر پختہ یقین کا دور تھا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں مسلمانوں نے پہلی بار فارس کی سرحدوں کی طرف توجہ دی اس وقت مسلمانوں کے سب سے بڑے سپہ سالار حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ تھے جنہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیف اللہ یعنی اللہ کی تلوار کا لقب دیا تھا حضرت خالد بن ولید نے اپنی قیادت میں فارس کی سرحدوں پر مہمات کا آغاز کیا ۔
ان کی جنگی حکمت عملی نہایت حیرت انگیز اور موثر ہوتی تھی وہ ایک ایسے سپہ سالار تھے جو نہایت پھرتی اور ذہانت سے اپنی فوج کی رہنمائی کرتے تھے ان کی سب سے پہلی بڑی کامیابی کویت کے علاقے کی فتح تھی جو اس وقت فارس کا حصہ تھا اس فتح نے فارس کی سلطنت کو خبردار کر دیا کہ مسلمان کوئی عام مخالف نہیں ہے بلکہ ان کے حوصلے اور جنگی حکمت عملی بے مثال ہے حضرت خالد بن ولید کی قیادت میں مسلمانوں نے صرف ایک سال کے اندر 11 بڑی جنگوں میں کامیابیاں حاصل کی ان فتوحات نے فارس کی سلطنت کو مزید کمزور کر دیا اور انہیں حیرت میں مبتلا کر دیا کہ آخر یہ مٹھی بھر عرب مسلمان اتنی بڑی سلطنت کو شکست کیسے دے رہے ہیں فرات کے کنارے چھوٹے بڑے کئی شہر مسلمانوں کی فتوحات کی گواہی دینے لگے اور یہ کامیابیاں نہ صرف مسلمانوں کی جنگی طاقت کا مظہر تھی بلکہ یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اس پیشگوئی کی تصدیق بھی کر رہی تھی کہ خسرو پرویز کی سلطنت ٹکڑوں میں بٹ جائے گی فارس کے لوگ جو کبھی اپنی عظیم سلطنت کے غرور میں مبتلا تھے اب مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی طاقت اور فتوحات سے لرزنے لگے تھے دوسری طرف مسلمانوں کی فتوحات کا سلسلہ جاری رہا اور اب وقت آگیا تھا اس بڑی اور فیصلہ کن جنگ کا جسے تاریخ میں جنگ قادسیہ کے نام سے جانا جاتا ہے ڈیئر فرینڈز یہ وہ جنگ تھی جس نے فارس کی اس عظیم اس شان سلطنت کو گھٹنوں پر لا کھڑا کیا حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کی خلافت کے دور میں مسلمانوں نے فیصلہ کیا کہ فارس کے دارالحکومت مدائن کو فتح کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھایا جائے اس مہم کی قیادت حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالی عنہ کو سونپی گئی جو ایک ماہر جنگی قائد اور نڈر سپاسالار تھے قادسیہ کا میدان وہ مقام تھا جہاں مسلمان اور فارس کی فوجیں امنے سامنے ہوئی فوج کی تعداد مسلمانوں سے زیادہ تھی اور فارس کی فوج میں جنگی ہاتھیوں کا استعمال بھی کیا جا رہا تھا جو اس وقت ایک خوفناک ہتھیار تصور کیے جاتے تھے۔
ڈیئر فرینڈز جنگ کے آغاز میں فارسی فوج نے اپنے ہاتھیوں کے ذریعے مسلمانوں پر شدید حملہ کیا جسے مسلمانوں کی صفوں میں افرا تفری مچ گئی لیکن یہی وہ لمحہ تھا جب مسلمانوں کی غیر متزلزل ایمان اور قیادت میں انہیں سنبھالا دیا اس موقع پر مسلمانوں نے پوری طاقت کے ساتھ حملہ کیا اور فیصلہ کن طور پر جنگ کا پانسا پلٹ دیا مسلمانوں نے نہ صرف میدان جنگ کو فتح کر لیا بلکہ فارس کے اس عظیم سلطنت کا زوال بھی یقینی بنا دیا ڈیئر فرینڈز یہی وہ لمحہ بھی تھا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ ہ وسلم کی پیش گوئی کی سچائی دنیا کے سامنے عیاں ہو گئی خسرو پرویز کی سلطنت جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خط کو پھاڑنے کی جرات کی تھی ٹکڑوں میں بٹ چکی تھی اور مسلمانوں نے اللہ کی نصرت سے ایک بڑی فتح حاصل کی اور اس عظیم فتح کی داستان ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ایمان کی طاقت اور سچی قیادت ناممکن کو ممکن بنا سکتی ہے ۔۔۔
Nabuwati Paishgoi, Fars ka Zawal, Khusro Parvez, Islamic History, Muslim Conquests, Battle of Qadisiyyah, Khalid Bin Waleed, Umar Farooq, Saad Bin Abi Waqqas, Persia Iran, Prophecy Fulfilled, Seerat-un-Nabi, Sahaba Stories, History Documentary, Islam aur Tarikh