قیامت کب قائم ہوگی؟ - ایک مکمل اسلامی و سائنسی جائزہ
دوستو! قیامت کا تصور انسان کی زندگی میں خوف، عبرت اور احتساب کا احساس جگاتا ہے۔ آج ہم آپ کو قیامت کی ایک بہت بڑی نشانی "سورج کا مغرب سے طلوع ہونا" کے بارے میں مکمل اور مستند معلومات فراہم کریں گے۔ یہ نشانیاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال پہلے بیان فرمائیں، اور آج کی سائنس بھی ان کی تائید کرتی نظر آ رہی ہے۔
حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
> "قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ تم دس نشانیاں دیکھ لو، دجال، یاجوج ماجوج، سورج کا مغرب سے طلوع ہونا، عیسیٰ ابن مریم کا نزول، دابۃ الارض، تین بار زمین کا دھنسنا (مشرق، مغرب اور جزیرہ عرب میں) اور آخر میں ایک آگ جو لوگوں کو محشر کی طرف ہانکے گی۔"
(صحیح مسلم: 2901)
سورج کا مغرب سے طلوع ہونا:
یہ ایک ایسی نشانی ہے جو جب ظاہر ہوگی، توبہ کے دروازے بند کر دیے جائیں گے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
> "جب سورج مغرب سے طلوع ہوگا، تب کوئی ایمان کسی کو فائدہ نہیں دے گا، جو پہلے سے مومن نہ تھا یا کسی نے اپنے ایمان میں نیکی نہ کی ہو۔"
(صحیح بخاری: 4623)
دو دن سورج طلوع نہ ہونا:
ایک حدیث میں آتا ہے کہ:
> "لوگ صبح اٹھیں گے تو سورج نہیں نکلے گا، وہ دوبارہ سو جائیں گے، پھر اٹھیں گے، پھر سورج طلوع نہیں ہوگا۔ یہ معاملہ دو دن تک رہے گا، اور تیسرے دن سورج مغرب سے طلوع ہوگا۔"
(المستدرک للحاکم: 8662)
سائنس کی روشنی میں:
زمین دو طرح کی حرکت کرتی ہے:
1. سورج کے گرد گردش (ایک سال)
2. اپنے محور کے گرد گردش (24 گھنٹے)
زمین کی محوری گردش ہی دن و رات کی تبدیلی کا سبب ہے۔ سائنسی تحقیق کے مطابق زمین کی یہ گردش آہستہ آہستہ سست ہو رہی ہے۔ ایک وقت آئے گا جب زمین رک جائے گی، اور پھر الٹی سمت میں گھومنے لگے گی، جس سے سورج مغرب سے طلوع ہوگا۔
ربڑ بینڈ کی مثال:
جیسے ربڑ بینڈ کو حد سے زیادہ کھینچیں تو یا تو وہ ٹوٹ جائے گا یا واپس پلٹے گا — زمین کی حرکت بھی ایسی ہی ہے۔ یہ قدرتی نظام اللہ کے حکم سے الٹا ہوگا، جس کا انجام قیامت کی ایک بڑی نشانی پر ہوگا۔
زمین کے رکنے کے اثرات:
17 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔
بلڈنگیں، درخت، انسان سب اڑ جائیں گے۔
سمندروں سے خوفناک لہریں اٹھیں گی۔
زمین ایک زوردار جھٹکے سے رکے گی۔
پھر الٹی سمت میں چلنا شروع کرے گی۔
قرآنی تائید:
> "پس جب آنکھیں چندھیا جائیں گی، اور چاند بے نور ہو جائے گا، اور سورج اور چاند کو جمع کر دیا جائے گا، انسان کہے گا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟"
(سورۃ القیامۃ: 7-10)
> "اور جب پہاڑ روئی کی طرح اُڑنے لگیں گے۔"
(سورۃ المعارج: 9)
> "اور آسمان پھٹ جائے گا، اور وہ سرخ ہو جائے گا جیسے گلاب، تیل کی طرح۔"
(سورۃ الرحمٰن: 37)
توبہ کے دروازے بند:
دوستو! جب یہ نشانی ظاہر ہوگی، اس وقت توبہ کا دروازہ بند ہو چکا ہوگا۔ حدیث شریف میں ہے:
> "توبہ کا دروازہ سورج کے مغرب سے طلوع ہونے کے وقت بند کر دیا جائے گا۔"
(صحیح مسلم: 2703)
نتیجہ:
ناظرین کرام! قیامت کی نشانیوں کا ظہور قریب ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ایمان لائیں، سچے دل سے توبہ کریں اور نیک اعمال کریں۔ کیونکہ جب سورج مغرب سے طلوع ہوگا تو پھر نہ توبہ کام آئے گی اور نہ ایمان .
قیامت کی نشانیاں, سورج مغرب سے طلوع, قیامت کب آئے گی, حدیث قیامت, اسلامی معلومات, سائنسی حقائق, قرآن و حدیث, توبہ کا وقت, اسلامی بلاگ, قیامت کی سچائی, آخرت کی نشانیاں, مستند احادیث, قیامت اور سائنس, Urdu Islamic Blog, Qayamat Ki Nisanian, Islamic Articles in Urdu