![]() |
خودکشی یا قتل قسط نمبر 8 |
میرے دماغ میں جو بات آی تھی اس کے لیے ضروری تھا کہ مجھے فورأ اس پر عمل کرنا چاہیے تھا میں نے ایک کانسٹبل سے کہہ کر اے ایس آی کو اپنے پاس بلایا اے ایس آی فورأ حاضر ہو گیا وہ کمرے میں آتے ہی بولا کیا حکم ہے جناب !
میں نے کہا ہم ابھی قبرستان جا رہے ہیں
وہ حیران ہو کر بولا قبرستان ؟ میں نے جلدی سے کہا ھاں قبرستان وہ بھی ابھی اور اسی وقت !
اے ایس آی الجھن آمیز لہجے میں بولا مگر ہوا کیا ہے جناب ؟ میں نے کہا یہ وقت باتوں میں ضایع کرنے کے لیے نہیں ہے میں نے جو کہا ہے وہ کرو تم بس ابھی جانے کی تیاری کرو
او کے سر کہہ کر اے ایس آی کمرے سے نکل گیا
میں نے ضروری تیاری کر لی میرے دماغ میں جو بجلی کوندی تھی اور اس کے نتیجے میں میرے سامنے جو صورت حال آی تھی اگر سب کچھ ویسا ہی تھا تو مجھے یقین تھا کہ قبرستان سے ہمیں نہایت ہی مفید معلومات حاصل ہو سکتی تھیں
دوسرے ہی لمہے میں اور اے ایس آی قبرستان کی جانب روانہ ہو گیے راستے میں اے ایس آی نے کوی سوال جواب نہ کیا مجھے گہری سوچ میں ڈوبا دیکھ کر وہ خاموش رہا ویسے میں نے اس کے تاثرات سے اندازہ لگایا کہ وہ بھی خاصا الجھا ہوا تھا
ہم جلد ہی قبرستان پہنچ گیے گورکن نے ہمیں اپنی طرف آتا دیکھ کر سلام کیا پھر ہراساں لہجے میں بولا خیریت تو ہے جناب ؟ آج فوج نے قبرستان پر چڑھای کیوں کر دی
میں نے اسے گھورتے ہوے کہا کافی دنوں سے تمہاری خیریت نہیں پوچھی تھی اس لیے سوچا تم سے بھی ملتے چلیں
وہ مسین صورت بنا کر بولا مجھ سے اگر کوی غلطی ہو گٸ تھی تو مجھے تھانے بلا لیا ہوتا سرکار !
میں نے اس کی بات کو نظر انداز کرتے ہوے کہا آج کل تمہارا کاروبار کیسا چل رہا ہے گرکن نے کہا آج کل بڑا ہی مندہ ہے سرکار ! میں نے کہا پھر تو تمہارا گزارہ بڑی مشکل سے ہوتا ہو گا وہ بولا بس جی اللہ کا کرم ہے کسی نہ کسی طرح گزارہ ہو ہی جاتا ہے ورنہ تو !
ورنہ کیا میں نے تیز آواز میں پوچھا وہ بے زاری سے بولا او جناب کچھ نہ پوچھیں جب سے ساٸنس نے ترقی کی ہے اور ڈاکٹروں نے بھی نٸی نٸی دواٸیاں ایجاد کر لی ہیں تو لوگوں نے ادھر کا رخ کرنا ہی جھوڑ دیا ہے ھاتھ پر ھاتھ دھرے بیٹھا رہتا ہوں پہلے ہمارا بھی خوب کام چلتا تھا
میں نے کہا اسی لیے تم نے ساتھ دوسرا کام شروع کر دیا ہے وہ گھبرا گیا اور بولا کون سا دوسرا کام جناب ؟
میں نے زرا رعب دار لہجے میں اس سے پوچھا تمہیں ایک مردے کے کتنےپیسے مل جاتے ہیں ؟
وہ میرا سوال سن کر حیران رہ گیا اور بولا جناب یہ آپ کیا کہہ رہے ہیں میں نے کہا مجھے پتہ چلا ہے کہ تم مردےبیچنا شروع کر دیے ہیں
ناں جی ناں وہ کانوں کو ھاتھوں لگاتے ہوے بولا اللہ میری توبہ آپ کو کسی نے غلط بتایا ہے حضور !
وہ بولا میں نے بھی ایک دن مرنا ہے اور اپنے سوہنے رب کو حساب دینا ہے میں تو ایسی کسی حرکت کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا ! کرنا تو دور کی بات ہے
میں نے گورکن سے یہ بات محض اسے ڈرانے دھمکانے کے لیے کہی تھی ورنہ میں قبرستان میں کسی اور مقصد کے لیے آیا تھا گورکن میرے سامنے ھاتھ جوڑے کھڑا تھر تھر کانپ رہا تھا
میں نے اس سے کہا میری بات زرا توجہ سے سنو اور میں جو کچھ بھی پوچھوں اس کا جواب زرا سوچ سمجھ کر دینا اور سچ بتانا ! اس نے کہا ٹھیک ہے جناب پوچھیں کیا پوچھنا چاہتے ہیں
میں نے کہا مجھے یہ بتاو پچھلے ہفتے کے دوران میں تم نے کتنی قبریں کھودیں ہیں وہ بولا اس میں سوچنے سمجھنے والی کون سی بات ہے میں نے آپ کو پہلے ہی بتایا ہے کہ آجکل مندہ چل رہا ہے سو پچھلے کوی ایک میہنے کے دوران صرف ایک قبر کھودی تھی
میں نے پوچھا یہ بتاو کیا مرنے والا کوی مرد تھا ؟
گورکن نے جواب دیا نہیں جناب وہ ایک عورت تھی اور میں نے اس کی قبر اس طرف کھودی ہے اسنے ایک جانب ھاتھ سے اشارہ کرتے ہوے بتایا
گورکن کا جواب میرے حسب توقع تھا میں نے مزید پوچھا تم نے وہ قبر کس دن کھودی تھی اس نے بتایا پچھلی جمعرات کو جناب اس دن میں صبح سو کر اٹھا تو پتہ چلا کہ رات کو ایک بد قسمت عورت بچہ جنتے ہوے مر گٸ ہے
اور مجھے اس کے لیے قبر کھودنا ہے
گورکن کے الفاظ سن کر مجھے جھٹکا سا لگا کیس کی ایک ایک کڑی آپس میں مل رہی تھی
پوسٹمارٹم کی رپورٹ کے مطابق بھی جلنے والی عورت کی موت زچگی کے دوران میں واقع ہوی تھی یعنی میرا اندازہ سو فیصد درست ثابت ہو رہا تھا
میں نے گورکن سے کہا ہمیں اس قبر پر لے چلو گورکن کچھ نہ سمجھنے والے انداز میں بولا رب خیر کرے !
پھر ہماری رہنمای کرتا ہوا ہمیں مطلوبہ قبر پر لے آیا اور بولا یہی وہ قبر ہے جناب ایک ایسی بد نصیب ماں کی قبر جس نے اپنے بیٹے کو اپنی زندگی دے دی بچہ تو زندہ رہا اور خود وہ منوں مٹی تلے جا سوی !
قبر کچی تھی میں بغور اس قبر کا معاٸنہ کرنے لگا اور میری نظروں نے اندازہ لگا لیا کہ وھاں کچھ گڑ بڑ کی گٸ ہے
مجھے کچھ ایسے آثا ملے جن سے اندازہ ہوتا تھا کہ قبر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گٸ ہے
میں نے گورکن سے کہا اس قبر کو دوبارہ کھولا گیا ہے یہ کام کس کا ہو سکتا ہے ؟
وہ بولا ایسا نہیں ہو سکتا جی کسی کو کیا پڑی ہے کہ وہ قبر کو کھولے میں نے کہا میں دعوےکے ساتھ کہتا ہوں کہ اس قبر کو تدفین کے بعد دوبارہ کھولا گیا ہے اور اس میں سے مردہ غاٸب کیا گیا ہے
گورکن کی آنکھیں حیرت سے پھیل گیں وہ بولا آپ کیسی عجیب عجیب باتیں کر رہے ہیں جناب میں نے اسی قبرستان میں آنکھ کھولی ہے مجھ سے پہلے مرا باپ یہاں کا گورکن تھا میری پوری زندگی میں ایسا کوی واقعہ نہیں ہوا
میں نے کہا ابھی پتہ چل جاے گا تم فورأ اپنا سامان لے کر آو اور میرے سامنے قبر کھود کر دکھاو
وہ غیر یقنی انداز میں کھبی مجھے اورکبھی اس قبر کو دیکھنے لگا اور پھر اپنے رھاٸشی حصے کی طرف چلا گیا
تھوڑی دیر بعد گورکن اپنے سامان کے ساتھ وھاں پہنچ گیا اور سوالیہ نظروں سے میری جانب دیکھنے لگا
میں نے کہا چلو شروع ہو جاو پہلے تو وہ ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرنے لگا اور پھر بولا جناب یہ تو مرنے والی کے ساتھ بہت زیادتی ہو گی
اے ایس آی نے اسے ڈانٹتے ہوے کہا اوے زیادتی کے مامے تم سے جو کہا جا رہا ہے وہ کر ہمیں سبق پڑھانے کی کوشش نہ کرو میں نے نرم لہجے میں کہا بابا جی مرنے والی تو مر گٸ اور مرنے کے اب تک اس کے ساتھ جو زیادتی ہو چکی ہے وہ بہت شرم ناک ہے تم فورأ قبر کھودو کیونکہ قبر میں کچھ بھی نہیں ہے قبر خالی ہے
کوی عام آدمی گورکن سے یہ فرماٸش کرتا تو ممکن تھا کہ گورکن اڑ جاتا ! مگر قانون کے ساتھ ٹکر لینا اس کے بس کی بات نہیں تھی لہیزا وہ جلدی جلدی میرے حکم کی تکمیل میں مصروف ہو گیا
میرے اندازے کے عین مطابق قبر میں کچھ بھی نہیں تھا میں نے گورکن کو ہدایت کی کہ وہ قبر کو اسی طرح کھلا رہنے دے اور اندر جو مٹی وغیرہ گر گٸ ہے اسے اچھی طرح صاف کر دے
آج رات کو اس قبر کے مکین کو دوبارہ یہاں پہنچا دیا جاے گا گورکن پھٹی ہوی نگاہوں سے ہماری طرف دیکھنے لگا
میں نے گورکن سے کہا پہلے تو چل کر ہیمیں وہ گھر دکھا جہاں سے یہ جنازہ اٹھا تھا
گورکن نے بتایا کہ وہ تو ادھر قبرستان کے پاس ہی ہے یہ تیلیوں کی بہو تھی آپ آییں میرے ساتھ میں آپ کو ان کا گھر دکھاتا ہوں
گورکن ہمیں مذکورہ گھر کے سامنے چھوڑ کر واپس چلا گیا میری دوسری دستک کے جواب میں گھر سے ایک لمبا تڑنگا آدمی دروازے پر نمودار ہوا اور سامنے پولیس کو دیکھ کر پریشان ہو گیا میں نے اس سے پوچھا کیا اس گھر میں پچھلی جمعرات کو کسی عورت کی موت ہوی ہے ؟
اس نے سر ہلا کر کہا جی ھاں مرنے والی میری بیوی تھی مگر آپ کیوں پوچھ رہے ہیں
میں نے اس سے کہا تمہاری بیوی کی لاش تھانے میں رکھی ہوی ہے تم ہمارے ساتھ چلو اور اپنی بیوی کی لاش لے آو وہ غصے سے بولا یہ کیا بکواس ہے وہ سٹ پٹا گیا تھا اس کاطرز عمل فطری تھا
اے ایس آی نے کہا ہم نے قبر تیار کروا دی تمہیں زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اتنہ دیر میں دروازے پر ایک عمر رسیدہ عورت دکھای دی اس نے کہا
کی گل اے پتر امین کون آیا ہے پھر ہم نظر پڑتے ہی وہ چونک گٸ میں نے وھاں کھڑے کھڑے انہیں صورت حال کی سنگینی سے آگا کیا اور مختصر ساری بات بتا دی
ماتم کدے میں ایک مرتبہ پھر رونا دھونا شروع ہو گیا کچھ ہی دیر میں پوری گلی کو اس واقعے کی خبر ہو چکی تھی
میں نے وھاں زیادہ دیر رکنا مناسب نہ سمجھا امین اور اس کے باپ کو لے کر تھانے چلا آیا
اب اس بات میں کوی شک شبہ نہ رہا کہ وہ لاش امین کی بیوی کی ہی تھی
پوسٹمارٹم کی رپورٹ میں جو تفصیل بیان کی گٸ تھی وہ امین کی بیوی پر سو فیصد فٹ بیٹھتی تھی اور پھر سب سے بڑا ثبوت یہ تھا کہ اس کی قبر خالی تھی اس کی لاش کو ایک خاص مقصد کے لیے قبر سے نکالا گیا تھا
اور وہ خاص مقصد یہی تھا کہ راحت کی موت کا ثبوت فراہم کیا جاے
اب یہ بات پکی ہو چکی تھی کہ راحت جہاں کہیں بھی تھی زندہ تھی قصہ مختصر امین کی بیوی کو اسی رات دوسری مرتبہ سپرد خاک کر دیا گیا
(جاری ہے )
نوٹ ! راحت زندہ ہے اس کا ثبوت تو مل گیا لیکن کہاں ہے یہ معمہ ابھی حل طلب ہے آپ کا کیا خیال ہے وہ کہاں ہو سکتی ہے؟